Punjabi Kavita
Amir Khusro

Punjabi Kavita
  

Kah-Mukriyan Amir Khusro

کہ-مکرییاں امیر خسرو

1

نت میرے گھر آوت ہے،
رات گئی پھر جاوت ہے ۔
مانس پھست کاؤ کے پھندا،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی چندہ !

2

آٹھ پرہر میرے سنگ رہے،
میٹھی پیاری باتیں کرے ۔
شیام برن اور راتی نیننا،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی میننا !

3

لپٹ لپٹ کے وا کے سوئی،
چھاتی سے چھاتی لگا کے روئی ۔
دانت دانت سے دانت بجے تو تاڑا،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی جاڑا !

4

رات سمی وہ میرے آوے،
بھور بھیے وہ گھر اٹھِ جاوے ۔
یہ اچرج ہے سبسے نیارا،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی تارہ !

5

ننگے پانو پھرن نہں دیت،
پانو سے مٹی لگن نہں دیت ۔
پانو کا چوما لیت نپوتا،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی جوتا !

6

اونچی اٹاری پلنگ بچھایو،
میں سوئی میرے سر پر آیو ۔
کھل گئی اکھییاں بھئی آنند،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی چند !

7

جب مانگوں تب جل بھرِ لاوے،
میرے من کی تپن بجھاوے ۔
من کا بھاری تن کا چھوٹا،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی لوٹا !

8

وو آوے تو شادی ہوی،
اس بن دوجا اور ن کوی ۔
میٹھے لاگیں وا کے بول،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی ڈھول !

9

بیر-بیر سووتہں جگاوے،
نہ جاگوں تو کاٹے کھاوے ۔
ویاکل ہئی میں حقی-بکی،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی مکھی !

10

اتی سرنگ ہے رنگ رنگیلو،
ہے گنونت بہت چٹکیلو ۔
رام بھجن بن کبھی نہ سوتا،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی طوطا !

11

آپ ہلے اور موہے ہلائے،
وا کا ہلنا مورے من بھائے ۔
ہل ہل کے وو ہوا نسنکھا،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی پنکھا !

12

اردھ نشا وہ آیا بھون،
سندرتا برنے کوی کون ۔
نرکھت ہی من بھیو انند،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی چند !

13

شوبھا سدا بڑھاون ہارا،
آنکھن سے چھن ہوت ن نیارا ۔
آٹھ پہر میرو منرنجن،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی انجن !

14

جیون سب جگ جاسوں کہےَ،
وا بنُ نیک ن دھیرج رہے ۔
ہرے چھنک میں ہی کی پیر،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی نیر !

15

بن آیے سبہیں سکھ بھولے،
آیے تے انگ-انگ سب پھولے ۔
سیری بھئی لگاوت چھاتی،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی پاتی !

16

سگری رین چھتییاں پر راکھ،
روپ رنگ سب وا کا چاکھ ۔
بھور بھئی جب دیا اتار،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی ہار !

17

پڑی تھی میں اچانک چڑھ آیو،
جب اتریو تو پسینو آیو ۔
سہم گئی نہیں سکی پکار،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی بخار !

18

سیج پڑی مورے آنکھوں آئے،
ڈال سیج موہے مزہ دکھائے ۔
کس سے کہوں اب مزہ میں اپنا،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی سپنا !

19

بخت بخت موہے وا کی آس،
رات دنا ؤ رہت مو پاس ۔
میرے من کو سب کرت ہے کام،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی رام !

20

سرب سلونا سب گن نیکا،
وا بن سب جگ لاگے پھیکا ۔
وا کے سر پر ہووے کون،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی لون !

21

راہ چلت مورا انچرا گہے،
میری سنے ن اپنی کہے ۔
نہ کچھ موسے جھگڑا-ٹنٹا،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی کانٹا !

22

سگری رین موہے سنگ جاگا،
بھور بھئی تب بچھڑن لاگا ۔
اسکے بچھڑت پھاٹے ہیا،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی دیا !

23

برسا-برسا وہ دیس میں آوے،
منھ سے منھ لاگ رس پیاوے ۔
وا کھاتر میں خرچے دام،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی عامَ !

24

کھا گیا پی گیا،
دے گیا بتا ۔
اے سخی ساجن ؟
نہ سخی کتا !

25

گھر آوے مکھ گھیرے-پھیرے،
دیں دہائی من کو ہیریں ۔
کبھو کرت ہے میٹھے بین،
کبھی کرت ہے روکھے نینن ۔
ایسا جگ میں کوؤُ ہوتا،
اے سخی ساجن ؟ نہ سخی طوطا !